- Urdu Fonts For Pixellab
- Best Urdu Fonts
- Urdu in MS Word
- Kinemaster Urdu Fonts
- Quranic Fonts
- Bismillah Font
- Quranic Verses Font
- Islamic Symbol Font
- Pixellab PLP Files
Speech On Hazrat Muhammad (PBUH) In Urdu Written Form
کی محمؐد سے وفا تو نے تو ہم تیرے ہیں.
صدر عالی مرتبت اور معزز حاضرین! مجھے آج اس ایوان میں جس مقدس موضوع پر اظہار خیال کرنا ہے وہ ہے۔
کی محمدؐ سے وفا تو نے تو ہم تیرے ہیں
جناب والا! آج کا موضوع شاعر مشرق علامہ اقبالؒ کا لافانی پیغام ہے۔اقبالؒ تاریخ اسلام کے آئینے میں جھانکتے ہیں۔غلامان محمد پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔عشاق مصطفےٰ پر کہکشاں کی صورت اترنے والی رحمتِ خداوندی کا جائزہ لیتے ہیں۔ان پر یہ حقیقت واضح ہو جاتی ہے کہ جب مرد مومن صحیح معنوں میں محبت و اطاعت رسول کے نام پر سلطان دو عالمﷺ سے وفاداری کو اصل ایمان بنا لیتا ہے تو تقدیرِ خداوندی اس کی تدبیر کے اشاروں کی محتاج ہوتی ہے اور پھر وہ پردۂ افلاک سے یہ صدا ابھرتی ہے کہ ؎
کی محمدؐ سے وفا تو نے تو ہم تیرے ہیں یہ جہاں چیز ہے کیا لوح و قلم تیرے ہیں
صدر محترم! محبوب خدا ﷺ سے وفاداری کا اعلان صرف لفظوں کا اظہار نہیں ہے بلکہ یہ تو عمل کی میزان ہے۔یہ محض زبانی اقرار نہیں بلکہ جانی و مالی ایثار ہے۔ یہ صرف ایک نعرہ نہیں بلکہ خون کی دھاروں پر چلنے کا نام ہے۔یہ ریا کاری یا مصلحت نہیں بلکہ عشق محمد مصطفیٰﷺ کے نام پر خاک و خون میں غسل کرنا ہے۔یہ محض تقریر کی ساحری نہیں بلکہ شمع انوار مصطفوی پر پروانہ وار نثار ہونے کی جلوہ گری ہے۔
حضورﷺ سے وفاداری کا عہد ماضی،حال اور مستقبل سے بے نیاز ہوتا ہے۔محبت رسولﷺ اس کی زندگی،اطاعت مصطفیٰ ﷺ اس کی سربلندی اور ناموس رسالت کی پاسداری اس کی تابندگی ہوتی ہے۔وہ حضور محمد مصطفیٰ ﷺ سے وفاداری کے نام پر ہرقدم پر یہ ثابت کرتا ہے کہ
؎ غلامانِ محمد جان دینے سے نہیں ڈرتے یہ سر کٹ جائے یا رہ جائے کچھ پروا نہیں کرتے
حاضرین محترم! ہم چند لمحوں کے لئے ماضی میں کھو جاتے ہیں کہ ہمارے اسلاف نے رسول اللہﷺ سے وفاداری کے نام پر کیا کیا۔ماضی کے گلشن ایمان میں کہیں سیدنا بلالؓ کو کوڑے کھا کر رسالت مصطفیٰ ﷺ کے گوہی دینے کی آواز آتی ہے،کہیں حضرت عمار بن یاسرؓ کے کانٹوں پر گھسیٹے جانے کی صدا سنائی دیتی ہے،کہیں سلمان فارسیؓ کی زنجیروں کی جھنکار سنائی دیتی ہے،کہیں صہیب رومی کے زخمی جسم کے قطرے قطرے توحید رسالت کی گواہی دیتے ہوئے نظر آتے ہیں،کہیں حضرت صدیق اکبرؓ یہ کہتے ہوئے کفار کے مظالم کا نشانہ بنتے ہیں کہ ظالمو مجھے مار ڈالو مگر میرے محمدﷺ کو کچھ نہ کہو۔کہیں حضرت زیدؓ کو وفاداری محمد مصطفیٰﷺ کے نام پر تختہ دار پر لٹکایا جا رہا ہے،کہیں حضرت خبیبؓ کے جسم میں نیزوں کی نوکیں چبھوئی جا رہی ہیں،کہیں سیدنا امام حسینؓ میدان کربلا میں خاندان نبوت کی قربانی دیتے نظر آتے ہیں۔
اور پھر جناب والا! تاریخ کے دوش پرسفر کرنے والے غازی علم الدین شہید کا ناموس رسالت پر قربان ہونے کا ایمان آفریں منظر نگاہوں کے سامنے آجاتا ہے۔ان میں سے ہر ایک باطل جلیل اسم محمدﷺ سے وفاداری کے نام پراس حقیقت کا اعلان ہے کہ
آنکھوں میں نورٗ دل میں بصیرت ہے آپ سے میں خود تو کچھ نہیںٗ میری قیمت ہے آپ سے قربان ہو رہا ہوں محمد کے نام پر عقبیٰ ہے ٗ آپ سےٗ میری جنت آپ سے
صدر محترم! سلطان دو عالم سے وفاداری حسن عمل کا تقاضا کرتی ہے۔ارشاد خداوندی ہے۔
(ترجمہ) جس نے رسول اللہﷺ کی اطاعت کی اس نے اللہ عزوجل کی اطاعت کی۔
گویا سلطان مدینہ کی اطاعت ہی اطاعت خداوندی ہے۔حق تو یہ ہے کہ اطاعت رسول ہماری زندگی کے ہر پہلو پر محیط ہونا چاہیے۔ہم سے کوئی راعی ہے یا رعایا ۔حکمران ہے یا عام شہری۔قاضی القصناۃ ہے یا معیشت دان، قانون دان ہے یا سیاسی رہنما۔امام ہے یا مقتدی،میرکارواں ہے یا مسافر منزل شوق۔ہر ایک کو اطاعت مصطفیٰ کا طوق اپنی گردن میں سجانا پڑے گا۔
جناب والا! آج ہم حالات کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔وقت ہمارا دشمن ہے۔اغیار نے اسلام دشمنی کے سلسلہ میں سمجھوتہ کر لیا ہے۔زندگی کی تیز دھوپ نے ہمارے پاؤں جھلسا دئیے ہیں۔چشم فلک ہماری ذلت کا تماشا دیکھ رہی ہے۔اس کا سبب یہ ہے کہ ہم نے اطاعت رسول اور ناموس مصطفیٰ سے وفاداری کے لئے صرف گفتار کا سہارا لے لیا ہے۔آج اگر ہم پھر سے عظمت اسلاف کی داستانیں تازہ کرنا چاہتے ہیں،آج اگر ہم پھر سےلوح و قلم کی میراث کو اپنانا چاہتے ہیں تو اس جذبے کے ساتھ حضور مصطفیٰ ﷺ سے عملی عقیدت کا رشتہ قائم کرنا ہو گا کہ
؎ تیرے در کے سوا آسودگیٔ دل کہاں ملتی زمانہ تیرے در پر ٹھوکریں کھاتا ہوا آیا
Some Useful Articles
Qayam e pakistan speech in urdu – 23 march & 14 august speech, 23 march pakistan day speech in urdu written, farewell speech for students by teacher in urdu, alwidai speech in urdu for matric students.
About Shoaib Akram
I've been in the business of writing, marketing, and web development for a while now. I have experience in SEO and content generation. If you need someone who can bring life to your words and web pages, I'm your guy.
Leave a Reply
Your email address will not be published. Required fields are marked
Name * * * * * * * * * * * * * * * * * * * * * *
Email * * * * * * * * * * * * * * * * * * * * * *
Save my name, email, and website in this browser for the next time I comment.
Subscribe to get the latest updates
حضرت محمدﷺ پر ایک مضمون
Back to: Urdu Essays List 2
اسلام کے ظہور سے پہلے اہل عرب کی حالت بہت خستہ تھی۔لوگ جاھل اور وحشی تھے کہیں آگ کی پوجا ہوتی تھی تو کہیں ستاروں کی۔کسی کو تعویذ گنڈے پر اعتقاد تھا تو کسی کو رمل اور فال پر۔ہر قبیلہ اپنے اپنے بت کو خدا مانتا تھا۔ہر گھرانہ اپنے خدا کو چار دیواری میں قید رکھتا۔کعبہ مکرمہ میں، جو اب بیت اللہ یعی خدا کا گھر ہے، 360 بت تھے۔لوگ درختوں کو سجدے کرتے تھے،قبروں پر ناک رگڑتے تھے،جابجا فتنہ و فساد بپا رہتا۔امن و سکون نام کو بھی نہ تھا ذرا ذرا سی بات پر سالوں لڑائیاں چلتی رہتی تھی،نہ قانون تھا، نہ انصاف لوٹ مار کا بازار گرم رہتا تھا،جوا عام تھا، شراب کو ماں کے دودھ سے زیادہ سمجھا جاتا۔ننھی بچیوں کو زندہ زمین میں دفن کر دیا جاتا۔غرض سرزمین عرب میں چاروں طرف اندھیرا ہی اندھیرا تھا ایسے میں خداوند تعالیٰ کی ذات پاک نے اپنی رحمت کے دروازے کھولے۔ایمان کی راہ سے بھٹکے ہوئے لوگوں کی ہدایت کے لیے سرور کائنات حضرت محمدﷺ کو اس دنیا میں بھیجا۔آپ مکہ معظمہ کے نہایت ممتاز خاندان قریش حضرت عبداللہ بن عبدالمطلب کے گھر 570ء میں پیدا ہوئے۔آپ کی ولادت سے دو ماہ پہلے ہی آپ کے والد کا انتقال ہوچکا تھا۔چھ برس کی عمر میں آپ کی والدہ ماجدہ بی بی آمنہ بھی وفات پا گئیں۔چناچہ آپ کی پرورش آپ کے دادا عبدالمطلب کے ذمہ آئی۔لیکن دو سال بعد دادا کا سایہ بھی سر سے اٹھ گیا۔اس پر حضورﷺ کے چچا ابوطالب آپ کے سرپرست بنے۔
بچپن کے مصائب آنحضرتﷺ کے حوصلوں کو ڈھا نہ سکے۔دراصل حکم الٰہی نے آپ کی تقدیر میں قوم کی چوپانی لکھ رکھی تھی۔چناچہ بعد میں وہ بنی نوع انسان کے ہادی اعظم بنے۔جوان ہوئے تو آپ نے ایک امیر بیوہ خدیجہ کی ملازمت اختیار کی۔آپ نے اپنے فرائض اس خوس اسلوبی کے ساتھ انجام دیے کہ حضرت خدیجہ نے آپکو شادی کا پیغام بھیجا۔آپ نے اس پیغام کو قبول کرلیا اور 25 سال کی عمر میں ان سے شادی کر لی۔اس وقت بی بی خدیجہ کی عمر 40 سال کی تھی۔
آنحضرتﷺ کے اخلاق و اطوار شروع سے ہی نہایت شستہ تھے۔آپ زبان کے میٹھے اور دل کے ساتھ تھے۔کبھی جھوٹ نہ بولتے تھے،اسی وجہ سے آپ کو صادق اور امین کا لقب ملا۔ان کے مزاج میں تحمل کوٹ کوٹ کربھرا تھا۔دشمن کے ساتھ بھی نرمی اور خوش اسلوبی کے ساتھ پیش آتے تھے۔رحم وکرم کے پتلے تھے۔ کسی سے کبھی انتقام نہ لیا نہ کسی کے لئے بد دعا کی۔فقیر اور درویشی کی زندگی بسر کرتے۔راحت و آسائش سے کوسوں دور رہتے۔سارے عرب کے تاجدار تھے مگر بوریئے پر سوتے اور کھجوریں کھا کر گزارا کرتے تھے۔عبادت کا یہ حال تھا کہ ساری ساری رات یاد الٰہی میں گزار دیتے۔بت پرستی سے آپ کو سخت نفرت تھی۔
شہر سے باہر غار حرا میں عبادت میں زیادہ وقت گزارتے تھے۔اسی غار میں آپ پر وحی نازل ہوئی۔حضرت جبرائیل علیہ السلام نے بشارت دی کہ خدا نے آپ کو دنیا کی ہدایت کے لیے چن لیا ہے اور اپنا پیغمبر بنایا ہے۔اسی وجہ سے آپکو محمد مصطفیٰ کہتے ہیں۔اس بشارت کے وقت آپ کی عمر 40 سال کی تھی۔آپ نے اپنے نبی ہونے کا اعلان کیا اور اپنی قوم میں اسلام کی تبلیغ شروع کردی۔آپ کی تعلیم یہ تھی کہ خدا کی ذات واحد و لاشریک ہے،وہی سب کو پیدا کرنے والا اور رزق پہنچانے والا ہے،اس کے نزدیک سب انسان برابر ہیں۔امیر غریب بندہ وصاحب، عربی و عجمی، گورے اور کالے میں کوئی تمیز نہیں۔وہ ازل سے موجود ہے اور ابد تک قائم رہے گا۔ہر انسان پر اسکی عبادت کرنی چاہیے۔محبت و مساوات انسانیت کی دلیل ہیں۔پڑوسی کو ستانا بدی ہے، بدی اور ظلم کا انجام دوزخ کی آگ اور نیکی اور محبت کا پھل جنت ہے۔ذات پات اور اونچ نیچ کے جھگڑے شیطان نے پیدا کیے ہیں۔خدا کی ذات کے ساتھ کسی اور وجود کو ساجی یا شریک بنانا کفر ہے۔بت پرستی، دروغ گوئی، دختر کشی اور شراب نوشی گناہ عظیم ہیں۔راہ مولا میں روپیہ پیسہ تقسیم کرنا ہر صاحب ایمان پر فرض ہے۔
کافر اور جاھل لوگ آپ کی تعلیم سے چڑ گئے۔آپ کی مخالفت اس قدر بڑھ گئی کہ آپ کو مجبوراً مکہ مکرمہ سے مدینہ شریف کی طرف ہجرت کرنا پڑی۔یہ واقعہ 622ء کا ہے۔ اسلامی کلینڈر یعنی سال ہجری اسی سن سے شروع ہوتا ہے۔مدینہ میں لوگوں نے آپ کو سر آنکھوں پر بٹھایا۔آہستہ آہستہ لوگ آپ پر ایمان لانے لگے۔آپ کی تعلیم صداقت اور سادگی پر مبنی تھی۔اس لیے اسلام بہت جلد پھیلنے لگا۔632 عیسوی میں آپ کی وفات کے وقت مسلمان سارے عرب پر چھا چکے تھے۔آج دنیا میں کوئی گوشہ ایسا نہیں جہاں مومن نہ بستے ہوں۔اہل اسلام کا عقیدہ ہے کہ حضرت محمدﷺ کے بعد دنیا میں کوئی پیغمبر نہیں آئے گا۔اس لیے آپ کو خاتم المرسلین یا خاتم الانبیاء کہتے ہیں،یعنی آپ دنیا کے آخری نبی ہیں۔
حضرت محمدﷺ پر ایک تقریر پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں !
Urdu Speech on Prophet Muhammad SW | سیرت النبی ﷺ پر تقریر
Urdu speech on prophet muhammad sw.
ماخوذ از: مسابقاتی تقریریں
آپ کی مکی و مدنی زندگی کا پیغام انسانیت کے نام
الْحَمْدُ لِلّٰهِ الْعَلِيمِ الْحَكِيمِ، وَ الصَّلٰوةُ وَ السَّلَامُ عَلٰى صَاحِبِ الْخُلُقِ الْعَظِيمِ، أَمَّا بَعْدُ!
دونوں جہاں کے حسن کا مرجع ہے اس کی ذات کرتا ہے وہ سنگار، سنورتی ہے کائنات
صدرِ باوقار حَکَم صاحبان اور سامعین کرام!
موضوع تقریر ہے ’’آپؐ کی مکی و مدنی زندگی کا پیغام انسانیت کے نام‘‘
جس طرح آفتاب کی روشنی دور پہنچ کر تیز ہوتی ہے، شمیمِ گل باغ سے نکل کر عطر فِشاں بنتی ہے، اسی طرح آفتابِ رسالت مکہ مکرمہ میں طلوع ہوا لیکن کرنیں مدینہ منورہ کے افق پر چمکیں، نبوت کے تیرہویں سال کا آغاز ہوتا ہے، سال اپنے ابرِ نو بہاری کے جوبن کا نکھار دکھاتا ہے، آسمانِ ابرِ رحمت مدینہ منورہ پر شبنم افشانی کرتا ہے، جو رسالت کا آفتابِ عالم تاب جبالِ بطحا کی چوٹیوں سے طلوع ہوا تھا، اب وہ اپنی روپہلی کرنوں سے وادیٔ یثرب کو بُقعۂ نور بناتا ہوا نظر آتا ہے۔
آئیے سب سے پہلے آپؐ کی زندگی پر ایک طائرانہ نظر ڈالیں اور دیکھیں کہ آپؐ کی مکی و مدنی زندگی ہمیں کیا پیغام دے رہی ہے، ذرا غور فرمائیے کہ خزانے کے خزانے آپؐ کے دارالحکومت میں آرہے ہیں اور ہفتوں آپ کے گھر میں چولہا نہیں جلتا، اہلِ مدینہ آپؐ کو آقا کہہ کر پکارتے ہیں اور آپ کھجور کا تکیہ لگائے درویش نظر آتے ہیں، اطرافِ عرب سے آ آکر آپ کے صحنِ مسجد میں مال و اسباب کا انبار لگا ہوتا ہے اور آپ کے گھر فاقے کی تیاری ہورہی ہوتی ہے، لڑائی کے قیدی مسلمانوں میں تقسیم ہورہے ہیں، فاطمہ بنت رسولؐ اپنے ہاتھوں کے چھالے اور سینوں کے داغ دکھاتی ہیں لیکن وہ ان لونڈی و غلام سے محروم رہ جاتی ہیں۔
آپؐ کی مدنی زندگی کا مقابلہ مکی زندگی سے کیا جائے تو مکی و مدنی دونوں زندگی روز روشن کی طرح عیاں ہو جاتی ہے۔
حضرت محمد ﷺ کی مکی زندگی میں اگر اسلام کی تُخم ریزی ہوئی تو مدنی زندگی میں اسلام کی آبیاری۔
مکی زندگی میں رضاعی بھائی کے حقوق رضاعت کی توضیح ہے تو مدنی زندگی میں اسلامی اخوت و مساوات کی تعلیم۔
مکی زندگی میں اگر بکری کے ریوڑ کی گلہ بانی ہے تو مدنی زندگی میں عالمِ انسانی کی حکمرانی اور جہاں بانی۔
اگر مکی زندگی میں بیت الحرام کی جدید تعمیر ہے تو مدنی زندگی میں مسجدِ نبوی کا قیام۔
مکی زندگی میں شرم و حیا کی پردہ پوشی کی اشارۃً تعلیم ہے تو مدنی زندگی میں صراحۃً۔
مکی زندگی میں حجرِ اسود کی وضع ہے تو مدنی زندگی میں اخوت اسلامی کی عدیم المثال نظام حیات۔
مکی زندگی پرُ پیچ سنگ لاخوں اور خاردار راہوں سے پرُ ہے تو مدنی زندگی فوجی یلغار، تلواروں کی جھنکار اور تیروں کی بوچھار سے لبریز۔
اگر مکی زندگی نے صبر و تحمل اور ضبط و استقلال کی نظیر پیش کی تو مدنی زندگی نے عفو و درگذر اور صلہ رحمی کے جوہر بکھیر دیے۔
اگر مکی زندگی نے پتھر سے مارنے والوں کے حق میں دعاؤں کا تحفہ پیش کیا تو مدنی زندگی نے خون کے پیاسوں کو کوثر و تسنیم سے سیراب کر دیا۔
اگر مکی زندگی نے قریشِ مکہ میں اسلامی روح پھونک دی تو مدنی زندگی نے انصارِ مدینہ کو اخوت و مساوات سے ہمکنار کیا۔
اگر مکی زندگی غارِ حرا کی گوشہ نشینی میں ایک زاہدانہ و عابدانہ نظام حیات ہے تو مدنی زندگی سلسلۂ سرایا و غزوات ہے۔ مختصر یہ کہ
دونوں جہاں آئینے دکھلا کے رہ گئے لانا پڑا تمہیں کو تمہاری مثال میں
ایسے نبی کی آئیڈیل زندگی علامہ سید سلیمان ندویؒ کے الفاظ میں زبانِ حال سے کہہ رہی ہے کہ اگر تم دولت مند ہو تو مکہ کے تاجر اور بحرین کے خزینہ دار کی تقلید کرو۔
اگر غریب ہو تو شِعْبِ ابی طالب کے قیدی اور مدینے کے مہمان کی کیفیت سنو۔
اگر تم بادشاہ ہو تو سلطانِ عرب کا حال پڑھو، اگر رعایا ہو تو قریش کے محکوم کو ایک نظر دیکھو۔
اگر فاتح ہو تو بدر و حنین کے سپہ سالار پر نگاہ دوڑاؤ، اگر تم نے شکست کھائی ہے تو معرکۂ احد سے عبرت حاصل کرو۔
اگر تم استاذ و معلم ہو تو صفہ کی درسگاہ کے معلمِ قُدُس کو دیکھو،
اگر شاگرد ہو تو روح الامین کے سامنے بیٹھنے والے پر نظر جماؤ۔
اگر واعظ اور ناصح ہو تو مسجد نبوی کے منبر پر کھڑے ہونے والے کی باتیں سنو۔
اگر تنہائی اور بے کَسی کے عالم میں حق کے منادی کا فرض انجام دینا چاہتے ہو تو مکہ کے بے یار و مددگار نبی کا اسوۂ حسنہ تمہارے سامنے ہے۔
اگر تم حق کی نصرت کے بعد اپنے دشمنوں کو زیر اور مخالفوں کو کمزور بنا چکے ہو تو فاتحِ مکہ کا نظارہ کرو۔
اگرتم اپنے کاروبار اور دنیاوی جِدّ و جُہد کا نظم و نسق درست کرنا چاہتے ہو تو بنی نضیر، خیبر اور فِدَک کی زمینوں کے مالک کے کاروبار اور اس کے نظم و نسق کو دیکھو۔
اگر یتیم ہو تو عبداللہ و آمنہ کے جگر گوشہ کو نہ بھولو۔
اگر بچہ ہو تو حلیمہ سعدیہ کے لاڈلے بچے کو دیکھو۔
اگر تم جوان ہو تو مکہ کے ایک چرواہے کی سیرت پڑھو۔
اگر سفری کاروبار میں ہو تو بصرہ کے سالارِ کارواں کی مثالیں ڈھونڈو۔
اگر عدالت کے قاضی اور پنچایتوں کے ثالث ہو تو کعبہ میں نورِ آفتاب سے پہلے داخل ہونے والے ثالث کو دیکھو جو حجرِ اسود کو کعبہ کے ایک گوشہ میں کھڑا کر رہا ہے۔
مدینہ کی کچی مسجد کے صحن میں بیٹھنے والے منصف کو دیکھو جس کی نظرِ انصاف میں شاہ و گدا اور امیر و غریب برابر تھے۔
اگر تم بیویوں کے شوہر ہو تو خدیجہؓ اور عائشہؓ کے مقدس شوہر کی حیاتِ پاک کا مطالعہ کرو۔
اگر اولاد والے ہو تو فاطمہؓ کے باپ اور حسنؓ و حسینؓ کے نانا کا حال پوچھو۔
غرض تم جو کوئی بھی ہو اور کسی حال میں بھی ہو، تمہاری زندگی کے لئے نمونہ اور تمہاری سیرت کی درستی و اصلاح کے لئے سامان تمہارے ظلمت خانہ کے لئے ہدایت کا چراغ اور رہنمائی کا نور محمد رسول اللہ ﷺ کی جامعیت کبریٰ کے خزانہ میں ہر وقت اور ہمہ دم مل سکتا ہے۔
فضول جان کر جس کو بجھا دیا تم نے وہی چراغ جلاؤ تو روشنی ہوگی
وَ مَا عَلَيْنَا إِلَّا الْبَلَاغُ
- سیرت النبی ﷺ پر مزید تقریریں
- مزید اردو تقاریر
- بچوں کے لیے مختصر اردو تقاریر
- اردو تقاریر برائے جمعہ
- اس ویب سائٹ میں مضمون شائع کرانے کے لیے اسے پڑھیں
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window)
- Click to share on Facebook (Opens in new window)
- Click to share on Telegram (Opens in new window)
- Click to share on Twitter (Opens in new window)
- Click to share on Pinterest (Opens in new window)
- Click to share on LinkedIn (Opens in new window)
- Click to share on Tumblr (Opens in new window)
- Click to share on Reddit (Opens in new window)
- Click to share on Pocket (Opens in new window)
- Click to email a link to a friend (Opens in new window)
- Click to print (Opens in new window)
متعلقہ اشاعتیں
سیرت النبیؐ کے موضوع پر تقریر|سیرت محسن انسانیت ﷺ | ایمان افروز تقاریر
نماز کی فضیلت و اہمیت| نماز کے موضوع پر تقریر| ایمان افروز تقاریر
۱۵/اگست| یوم آزادی پر تقریر| مقبول تقریریں.
جنگ آزادی اور علمائے ہند | جنگ آزادی پر تقریر | منتخب تقاریر
Leave a comment cancel reply.
آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے
اس براؤزر میں میرا نام، ای میل، اور ویب سائٹ محفوظ رکھیں اگلی بار جب میں تبصرہ کرنے کےلیے۔
Ilm Ki Awaz
Seerat un Nabi in Urdu Essay with headings | سیرت النبی پر مضمون
Seerat un Nabi Sallallaho Alaihi Wasallam essay in Urdu for students explores the life and character of Prophet Hazrat Muhammad (S.A.W), the final messenger of Islam. It provides a comprehensive account of his birth, upbringing, prophethood, teachings, and the impact he had on the world. It discusses his noble lineage, being born into the respected Quraysh tribe in Mecca in 570 CE, and his early life marked by virtues such as truthfulness, trustworthiness, and wisdom.
In this post, I write a best Seerat un Nabi in Urdu essay with headings, pdf, and quotations for classes 12,8,6,3,2 and others in easy and short wording.
Seerat un nabi (S.A.W) essay in Urdu free pdf download
Seerat e Rasool is a comprehensive study of the life of Prophet Muhammad (PBUH), encompassing his birth, upbringing, prophethood, and teachings. It covers his exemplary character, struggles and challenges, divine revelations, and ultimate mission of spreading Islam.
The study of Seerat un Nabi provides invaluable insights into the life and teachings of the last Messenger of Allah, serving as a source of guidance and inspiration for Muslims worldwide.
In conclusion, the life of Hazrat Muhammad (PBUH) is a profound example of righteousness, humility, compassion, and devotion to Allah. His teachings and actions serve as a guiding light for Muslims, inspiring them to emulate his character and strive for excellence in all aspects of life.
Note : I hope you understand the essay on Seeratun Nabi Sallallaho Alaihi Wasallam in the Urdu language in easy and best wordings. You can also read
Taleem e Niswan Essay in Urdu
Eid ul Adha Essay in Urdu
Allama Iqbal Essay in Urdu
Mehnat ki Azmat Essay in Urdu
what is seerat un nabi (S.A.W)?
Seerat un Nabi, also known as the Biography of the Prophet, refers to the comprehensive study of the life of Prophet Muhammad (PBUH). It encompasses various aspects of his life, including his birth, upbringing, family background, prophethood, teachings, struggles, achievements, and the social and political changes brought about by his mission. The study of Seerat un Nabi provides a deep understanding of the Prophet’s character, exemplary conduct, and teachings, providing guidance and inspiration for Muslims to follow his path.
how old was prophet Muhammad (S.A.W) when his father died?
Prophet Muhammad (PBUH) was born in the year 570 AD. His father, Abdullah, passed away before he was born. Therefore, Prophet Muhammad (PBUH) did not have the opportunity to meet his father as he was orphaned at a very young age.
Who is the father of our beloved prophet (P.B.U.H)?
The father of Prophet Muhammad (PBUH) was Abdullah ibn Abdul-Muttalib.
In which Hijri Hazrat Muhammad (S.A.W) performs hajj?
Hazrat Muhammad (PBUH) performed the farewell Hajj, also known as Hajjat al-Wida, in the year 10 AH (After Hijrah).
when Hazrat Muhammad (S.A.w) married hazrat khadija?
Hazrat Muhammad (PBUH) married Hazrat Khadija bint Khuwaylid in the year 595 AD, before the start of his Prophethood. Hazrat Khadija was the first wife of the Prophet and their marriage lasted for approximately 25 years until her passing in the year 619 AD.
Is this the complete Hazrat Muhammad (S.A.W) essay in Urdu?
Yes, is it you can also learn and write this essay in your exams.
Related Posts
Pakistan Independence Day on 14 August 1947, 2023
August 10, 2023 December 31, 2023
Allama Iqbal Essay in Urdu | علامہ اقبال پر مضمون
August 2, 2023 August 16, 2023
Problems of Karachi City Essay in Urdu 2023 Best Rankings
July 23, 2023 July 24, 2023
About Muhammad Umer
Leave a reply cancel reply.
Your email address will not be published. Required fields are marked *
Save my name, email, and website in this browser for the next time I comment.
- Media Library
- Speeches by Scholars
سیرت آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم۔ صبر و ثبات قدم کی روشنی میں
Urdu speech by Maulana Muneer Ahmad Khadim on the topic of Life of Holy Prophet Muhammad (sa) in the context of Patience and Steadfastness at Jalsa Salana Qadian 2010.
Related Content
- Holy Prophet
Program Series
- Jalsa Salana Qadian 2010
- Mirza Masroor Ahmad
- Promised Messiah
- Friday Sermons
- Write to the Khalifa
- Technical Issue
COMMENTS
آج کی میری تقریر کا عنوان محسن انسانیت محمد ﷺ ہیں۔. میں اپنے ادنیٰ و حقیر الفاظ میں تقریر شروع کرتا ہوں سب لوگ درود شریف پڑھ لیں۔. حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سب کے لئے ایک رول ماڈل ہیں۔. آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی اس دنیا کے ہر فرد کے لئے ایک رول ماڈل ہے جو اللہ اور قیامت کے دن پر یقین رکھتا ہے۔.
صدر عالی مرتبت اور معزز حاضرین! مجھے آج اس ایوان میں جس مقدس موضوع پر اظہار خیال کرنا ہے وہ ہے۔. کی محمدؐ سے وفا تو نے تو ہم تیرے ہیں. جناب والا!
آنحضرتﷺ کے اخلاق و اطوار شروع سے ہی نہایت شستہ تھے۔آپ زبان کے میٹھے اور دل کے ساتھ تھے۔کبھی جھوٹ نہ بولتے تھے،اسی وجہ سے آپ کو صادق اور امین کا لقب ملا۔ان کے مزاج میں تحمل کوٹ کوٹ کربھرا تھا۔دشمن کے ساتھ بھی نرمی اور خوش اسلوبی کے ساتھ پیش آتے تھے۔رحم وکرم کے پتلے تھے۔.
حضرت محمد ﷺ کی مکی زندگی میں اگر اسلام کی تُخم ریزی ہوئی تو مدنی زندگی میں اسلام کی آبیاری۔. مکی زندگی میں رضاعی بھائی کے حقوق رضاعت کی توضیح ہے تو مدنی زندگی میں اسلامی اخوت و مساوات کی تعلیم۔. مکی زندگی میں اگر بکری کے ریوڑ کی گلہ بانی ہے تو مدنی زندگی میں عالمِ انسانی کی حکمرانی اور جہاں بانی۔.
Hazrat Muhammad (PBUH) speech |Seerat un Nabi Speech in Urdu | 12 Rabi ul awal speech Eid milad un Nabi Hazrat Muhammad (PBUH) speech | urdu speech on Hazra...
Seerat un Nabi Sallallaho Alaihi Wasallam essay in Urdu for students explores the life and character of Prophet Hazrat Muhammad (S.A.W), the final messenger of Islam. It provides a comprehensive account of his birth, upbringing, prophethood, teachings, and the impact he had on the world.
http://www.alislam.org A speech delivered by Muhammad Inaam Ghouri about the life and character of the Holy Prophet Muhammad (saw), on the occasion of Jalsa ...
A speech delivered by Maulana Muhammad Inaam Ghori about the life and character of the Holy Prophet Muhammad (sa), on the occasion of Jalsa Salana Qadian on 30 December 2012.
Seerat Nabi speech in Urdu - 12 Rabi ul Awal speech in Urdu حضرت محمد ﷺ پر بہترین تقریر TOPICS IN THIS VIDEO • Eid milad u Nabi speech in urdu • Hazrat...
Urdu speech by Maulana Muneer Ahmad Khadim on the topic of Life of Holy Prophet Muhammad (sa) in the context of Patience and Steadfastness at Jalsa Salana Qadian 2010.